اہم خبریں

Post Top Ad

پیر، 18 فروری، 2019

شربت بنانے اورمحفوظ کرنے کا طریقہ

 شربت  بنانے اورمحفوظ کرنے کا طریقہ
 شربت  بنانے اورمحفوظ کرنے کا طریقہ
اسلام علیکم دوستو" اُمید کرتا ہوں آپ سب خیریت سے ہونگے ،آج کی ہماری پوسٹ رمضان المبارک سے پہلے بنا کر محفوظ کر کر رکھے جانے والے شربتوں پر ہے ۔بازاری شربتوں سے اچھا ہے گھر ہر بنائے ہوئے شربت ہی استعمال کیے جائے
 رمضا ن المبارک اور شربت
رمضان المبارک میں وقت کافی کم ہوتا ہے ،ویسے بھی انسان پیاس اور بھوک سے لڑ کر اپنے ربکا حکم پورا کر رہا ہوتا ہے ۔اس لئے وقت پر شربت تیار کرنے میں مشکل اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتاہے۔تو اس حل کے لئے رمضان کی آمد سے پہلے ہی چند شربت بنا کر رکھے جا سکتے ہیں ،اور وقت کی پریشانی سے بچا جا سکتا ہے،ان کے بنانے میں بہت سے فوائد کے ساتھ ان شاء اللہ کفایت بھی ہوگی ۔
شربت بادام
125 گرام بادام لیں (کڑوا بادام استعمال نہیں کرنا ) رات کو پانی ڈال کر رکھ دیں ۔صبح ان سے چھلکا اُتر کر باداموں کو خوب باریک کر لیں ۔ان کو کپڑے کی مد د سے چھان  کر رکھ دیں ۔ڈیڑھ کلو شکر میں ایک لیٹر پانی ڈال کر پکائیں اور جو اُپر میل آئے اُس کو الگ کرتے جائے۔جب گاڑھا ہوجائے تو پسے ہوئے بادام ڈال کر ہلکی آنچ پر پکاتے رہیں اور چمچے میں نکال کر ٹھنڈا کر کے دیکھتے رہیں۔جب سب چیزیں شربت جیسی ہو جائے تو اُتار لیں اور ٹھنڈا ہونے کو رکھ دیں ۔پھر اس کو صاف خشک بوتلوں میں اچھی طرح بھر لیں اور ڈھکن کو اچھی طرح بند کریں ۔ایک گلاس کے لئے ،کھانے کے چار چمچ شربت پانی میں ملا لیں اور ٹھنڈا کر کے نوش فرمائیں ۔
شربت املی
صاف کی ہوئی املی 500گرام لیں ،رات کو 1 لیٹر پانی میں بھگو دیں ۔صبح اس کو مسل کر چھان لیں ۔ اب اس میں 1 کلو گرام شکر ملا کر بالکل ہلکی آنچ پر پکائیں اور جو اُپر میل آئے اُس کو الگ کرتے جائے۔جب گاڑھا ہوجائے تو  چمچے میں نکال کر ٹھنڈا کر کے دیکھتے رہیں۔جب سب چیزیں شربت جیسی ہو جائے تو اُتار لیں اور ٹھنڈا ہونے کو رکھ دیں ۔پھر اس کو صاف خشک بوتلوں میں اچھی طرح بھر لیں اور ڈھکن کو اچھی طرح بند کریں ۔ایک گلاس کے لئے ،کھانے کے چار چمچ شربت پانی میں ملا لیں اور ٹھنڈا کر کے نوش فرمائیں ۔اس کےاستعمال سے پیاس ختم ہو جاتی ہے ۔معدے کی گرمی کو یہ ختم کرتا ہے۔متلی و قے میں بھی یہ فائد ے مندہے ۔
شربت صندل
برادہ صندل سفید 125 گرام لیں اس کو ململ کے کپڑے میں باندھ لیں اور ڈیڑھ یوتل عرق گلابخالص میں رات بھی کے لئے بھگو کر چھوڑ دیا جائے،صبح اس عرق کو بہت ہلکا جوش دے کر موٹےکپڑے میں چھا ن لیں ۔اس میں 1 کلو 250گرام شکر ملا کر ہلکی آنچ پر پکائیں ۔پکاتے وقت اس میںآدھی پیالی دودھ کی ڈال دیں اور اوپر آنے والی میل کو اُتارتے جائیں ۔جب شربت کی طرح گاڑھاہوجائے تو اس کو بھی خشک خالی بوتلوں میں بھر لیں ۔اگر اس کو تیز آنچ پر یا زیادہ دیر تک پکاتےرہیں تو اس کا ذایقہ کڑوا ہوجاتا ہے۔2سے 4 چمچ کھانے والے فی گلاس کے حساب سے شربت تیارکر کے پی لیں ۔یہ جسم کی گرمی اور سوزش میں بہت مفید ہے ۔اختلاج و گھبراہٹ دور کرتا ہےاورگرمی کی وجہ سے ہونے والے سر درد کے لئے بھی بہت مفید ہے ۔
شربت گڑھل
گڑھل کا پھل عام طور پر گھروں اور باغات میں لگے ہوتے ہیں ۔سرخ رنگ کا یہ خوش نما پھول،جنہیں "چائنا روز " بھی کہا جاتا ہے ،100 عدد لے کر ان کی ڈنٹھل اور سبز حصہ الگ کر لیں ،5/6گھنٹے بعد پھولوں کو اچھی طرح مسل کر چھان لیں ۔اس طرح پھولوں کی تما م سرخی ،خوشبو اور مفیداجزا اس میں اکھٹے ہونگے گے۔1کلو500گرام شکر میں ایک لٹر پانی ملا کر حسب سابق قوام تیا ر کرلیں۔اسے بھی ٹھنڈا ہونے پر چھان کر خشک بوتلوں میں بھر لیں ۔دو سے چار چمچ فی گلاس کے حساب سے شربت بنا  کر پی لیں ۔یہ روح کو تسکین بخشتا ہے،پیاس ختم کرتا ہے،گھبراہٹ و اختلاج میں مفیدہے۔بڑھے ہوئے بلڈپریشر کے مریضوں کے لئے بہت فائدے مند ہے اور اس کو بچے اور بڑے بھیاستعمال کر سکتے ہیں
پھلوں کے رس محفوظ کا طریقہ
پھلوں کے رس بھی پہلے سے محفوظ کیے جا سکتے ہیں ۔لیموں،مالٹا،کینو،انار،انگور،فالسہ کے اسکوائشبناکر محفوظ کیے جاسکتے ہیں۔تازہ پھلوں کا اچھی طرح سے دھو کر ان کا رس نکال لیں اور چھان کر رسکے وزن کے برابر شکر ملا دیں ۔چمچ سے اچھی طرح ہلاتے رہیں ۔اگر شکر اس میں حل ہو جائے توٹھیک ہے ورنہ اس کو ہلکا گرم کر لیا جائے کہ شکر مکمل حل ہوجائے اس کے بعد اس کو اُتار ایک بارچھان لیں ۔اب اگر اس شربت کو 10/15 دن کے اندر استعمال کرنا ہے یا فریج میں رکھ کر ایک ماہمیں استعما ل کرنا ہے ۔پھر اس کو اسی طرح بوتلوں میں بھر رکھ دیں  لیکن اس سے زیادہ دن تکرکھنا ہو  اور خراب ہونے سے بچانے کے لئے ضروری ہے کہ بوتلوں کو کسی برتن میں پانی ڈال کر20منٹ تک اُبالا جائے ان کا کارک بھی ساتھ ڈال دیے جائیں۔برتن میں کو چیز رکھ کر بوتلوںگرم کریں براہ راست آنچ بوتلوں کو نہ لگنے دیں اور ٹوٹنے سے بھی بچائیں اُبالنے کے بعد انبوتلوں کو خشک کرنے کی ضرورت نہیں  بلکہ ان میں شربت بھرا جا سکتا ہے  ۔شربتوں کو دواوں کے ذریعے بھی محفوظ کیا جا سکتا ہے،تاکہ یہ خراب نہ ہوں۔ایسے تما م پھل جنرنگ گہرا ہو اُن کے رس میں "سوڈیم بینز وایٹ" ملا دیں ۔پانچ لیٹر تیارہ شدہ شربت میں ڈیڑ ھ چمچیچائے کی سوڈیم بینز وایٹ شامل کرنی چاہیے۔اسے پہلے ایک پیالی پانی میں اچھی طرح حل کر کے تھوڑی ٹھوڑی مقدار میں شربت میں شامل کرتے رہیں اور اچھی طرح حل کر دیں۔جن کا پھلوں کارنگ بے رنگ ہو یا کم رنگ ہو اُن کے رس میں "پوٹاشیم میٹابائی سلفائیڈ ملا لیں ۔اوپر والے طریقے کےمطابق اس میں بھی وہ ہی طریقہ کریں ۔اس طرح شربت پوری طرح محفوظ ہو جاتےہیں اور اِن کوکئی ماہ تک با حفاظت رکھ جا سکتا ہے۔لیکن تازہ رس سب سے بہتر چیز ہیں ۔

رمضان المبارک میں افطاری کے وقت مشروبات کا انتخاب کرتے وقت تازہ پھلوں کے رس کو ہیتر جیح دیں۔یہ خوش رنگ اور خوش نما بازاری شربتوں کے مقابلے میں بہت ہی بہتر ہیں اور اُمید کرتےہیں ان کی وجہ سے آپ کے روزے بہت ہی خوشگوار گزریں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

home