موسم
گرما
اسلام
علیکم دوستو" اُمید کرتا ہوں آپ سب خیریت سے ہونگے آج کی پوسٹ ہماری پوسٹ
موسم گرم کے حوالے سے ہے ۔کیونکہ کہ موسم گرم کی آمد آمد ہے ۔اس پوسٹ میں آپ کو
گرما موسم کی تکالیف اور ان سے محفوظ رہنے کی تدابیر اور علاج پر روشنی ڈالی جائے
گی۔
پاکستان
اِس دنیا کے اس خطے میں واقع ہے ،جہاںگرمی ایک طویل عرصہ پڑتی ہےتقریباََ سال میں
سات سے آٹھ ماہ کا عرصہ گرمی رہتی ہے ،ان مہینوں میں کچھ ایام تو بہت ہی سخت اور
گرم ایام ہوتے ہیں۔اِن ایام میں اگر گرم موسم اور تیز دھوپ میں احتیاط نہ کی جائے تو بعض چھوٹی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔اور ان
بیمارویں میں بعض ایسی بیماریاں ہیں جن کا اگر فوری علاج نہ کیا جائے تو آپ کی
زندگی خطرے میں پڑسکتی ہے۔
لُو(سن
اسٹروک)
گرمی
کے موسم میں کچھ ایام یسے بھی آتے ہیں جن میں ہوا بہت ہی گرم ہوتی ہے ۔اگر اس گرم
ہوا سے نہ بچا جائے تو لُو(سن اسٹروک) ہونے کو خرشہ رہتا ہے۔یہ ہوا اتنی گرم ہوتی
ہے اگر بچوں کو بوقت نہ بچایا جائے تو بچوں کی جان خطرے میں پڑ جاتی ہے۔آیئے آپ کو
اس لُو(سن اسٹروک)سے بچنے کے لئے کچھ تد ابیر بتاتے ہیں۔
1۔
گرمی میں اگر باہر جانا ہو تو پہلے گھر سے نکلتے وقت خوب پانی پی لیں ۔
2۔
اگر کیسی سفر پر جانا پڑ جائے تو اپنے ساتھ پانی کی بوتل وغیرہ رکھ لیں اور تھوڑی
تھوڑی دیر بعد پانی کا استعمال کرتے رہیں ۔تاکہ گرمی کی وجہ سے جو پانی پسینے کی
وجہ سے جسم سے خارج ہو جائے اُس کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔
3۔
اگر کوئی کام وغیرہ نہ ہو تو تیز گرمی میں باہر نہ نکلیں اور خصوصاََ (دوپہر ساڑھے
گیارہ سے تین بجے تک)کوشش کریں یہ وقت آپ گھر یا کسی ٹھندی جگہ پر ہی گزرائے۔
4۔
اگر گرمی کہیں جانا پڑ جائے تو سر پر بلیک کپڑے کے علاوہ کوئی بھی کپڑا رکھ لیں
اچھا یہی ہے آپ سفید رنگ کا کپڑا رکھیں اور خصوصاََ سرکے پچھلے حصے یعنی گدی کو
تیز دھوپ سے بچائیں۔
5۔
اگر گرمی زیادہ ہو تو اس صورت میں جو بھی کپڑا سر پر رکھے اُس کو گیلا کرنے کے بعد
نچوڑ کر سر پر رکھ لیں ۔تاکہ تیز سورج کی کرنیں سر کو نقصان نہ پہنچا سکے۔
6۔لُو
والی ہوا سے محفوظ رہنے کے لئے موسم گرم میں ایسی غذائیں زیادہ استعمال کریں جن
میں حیا تین ج (وٹامن سی) پایا جاتا ہے۔مشلاََ کچی سبزیاں ،فالسہ،لیموں وغیرہ اور
لُو سے بچنے کے لئے بائیک یا سائیکل کو استعمال کم کرنا چاہیے۔
7۔ اس
موسم میں اگر آپ کیری یا فالسے کا جوس استعمال کریں تو بہت ہی مفید ہے۔
نابیدگی
(ڈی ہائیڈریشن)
گرمی
کے موسم میں انسان کو پسینہ بہت زیادہ آتا ہے۔پسینہ آنے کی وجہ سے انسانی جسم سے
پانی اور نمکیات کی بڑی مقدار خارج ہو جاتی ہے۔جس کی وجہ سے بہت سے مسائل اور
تکالیف پیدا ہونے کو خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ان مسائل نے بچنے کے لئے ان ہدایات پر عمل کریں۔۔۔۔۔۔
1:۔اگر
آپ کا کام ایسا ہے جس کی وجہ سے آپ کو پسینہ بہت آتا ہے تو آپ کو چاہیے کہ آپ پانی
کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔
2:۔جسم
میں نمکیات کی کمی کو پورا کرنے کے لئےلیموں کے شربت میں نمک ڈال کر پینا چاہیے
۔تاکہ جسم کی نمکیات پوری ہو سکے۔
3:۔کھانے
کی اشیاء میں تربوز،خربوزہ،کھیرا اور ککڑی کا استعمال بڑھا دیں اور ان اشیاء کا
استعمال زیادہ تر دوپہر کے کھانے کے طور پر کریں ۔
4:۔ اگر
تربوز کو خالی پیٹ استعمال کریں گے تو بہت بہتر ہے اور خربوزہ کھانا کھانے کے
تقریباََ ایک گھنٹے بعد کھائیں کیونکہ کھانا دیر سے ہضم ہوتا ہے اور پھل جلدی ہضم
ہو جاتا ہے اس لئے پھل اور کھانے کہ درمیان ایک گھنٹے کا وقفہ ضروری ہے۔
5:۔زیادہ
گرمی کے ہونے کی وجہ سے غذا کے خراب ہو نے کا بہت خطرہ ہوتا ہے۔خراب غذا کے
استعمال کی وجہ انسان کو دست اور اُلٹیاں ہو نے خدشہ رہتاہے ،اگر کسی انسان کو
ایسی شکایت ہوجائے تو اس کو فوراََ ''او 'آر'ایس'' (نمکول ) دینا چاہیے۔اگر اس کا
پیکٹ گھر میں آپ کے پاس نہ موجود ہو تو پانی نمک اور چینی ملا کرپلائیں۔اگر دست
اور الٹیاں روکنے کا نام نہ لیں تو مریض کو فوری طور ڈرپ لگوائیں یا اُس کو ہسپتال
لیں جائیں ۔کیونکہ اگر ایسا نہ کیا جائے تو مریض اپنی جان بھی کھو سکتا ہے۔
نکسیر
کا پھوٹنا
گرمی
کی وجہ سے اکثر افراد کی نکسیر پھوٹ جاتی ہے اور ناک سے خون آنے لگ جاتا ہے ۔بہت
سے فرد تو بہت گبھرا جاتے ہیں ان کو سمجھ نہیں لگتی کیا کیا جائے ۔اگر کسی کے ساتھ
ایسی صور ت پیش آجائے تو مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں۔
1:۔
سب سے پہلے اپنے مریض کو سنبھالے ،پھر مریض کو ایک کرسی پر بیٹھا کر اس سر پیچھے
کی طرف کریں جتنا ہو سکے جھکادیں ۔ناک کا رخ اوپر کی جانب ہو جائے
2:۔
مریض سے سر پر ٹھنڈا پانی ڈالیں تاکہ گرمی کی شدت کم ہو سکے اور جسم کا درجہ حررات اپنے لیول پر
آجائے۔
3:۔
اگر باآسانی اور فورا کہی سے ملتانی مٹی مل جائے تو مریض کو پانی ڈال کر سنگھائیں
،ناک سے خون بہنا بند ہوجائے گا ۔
4:۔
نکسیر بند کرنے کے لئے ہرے دھنیے کا رس نکال کر دو چار قطرے مریض کے ناک میں
ٹپکائیں۔اس عمل سے بھی نکسیر کی تکلیف سے چھوٹکارا پایا جا سکتا ہے۔
جِلدی
امراض
گرمی
کے موسم میں بہت سے افراد کو جَلدی بیماریوں کی شکایت ہوجاتی ہے ۔اس بیماریوں سے
نجات پانے کے لئے کچھ ضروری باتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔
1:۔
ہر دن کم سے کم دو مرتبہ تو ضرور نہانا چاہیے تاکہ جسم سے پسینے کے اخراج کے وقت
جسم کے ساتھ رہ جانے والے جراثیم دور ہو جائے ،اور گرمی کی وجہ سے بدبو جو جسم سے
آنے لگ جاتی ہے اُس سے بھی بچا جا سکے ۔
2:۔
اپنے جسم کو خشک رکھنے کی کوشش کریں ۔خصوصاََ جسم کے اُن حصوں کو صاف رکھے جو
پسینے کی وجہ سےنم رہتے ہوں۔کیونکہ اُن حصوں میں پسینے کی وجہ سے جراثیم پیدا ہو
جاتے ہیں ۔جو جِلدی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔
3:۔گرمیوں
میں جِلدی امراض سے بچانے کے لئے صافی کا استعمال کریں ۔اگر ہو سکے تو تازہ پھلوں
کا جوس دن میں ایک بار تو ضرور پیئے۔
گردے
میں انفیکشن ،پتھری
1:۔جن
لوگوں کو گرودں میں پتھری کی شکایت ہو یا پہلے رہ چکی ہو ،ان لوگوں کو گرمی کے
موسم میں پانی کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔
2:۔ایسے
لوگ گرم مسالے،گوشت،سیب،پالک کا استعمال نہ کریں اگر زیادہ ہی دل کر رہا ہو تو ان اشیاء کا استعمال بہت ہی کم
مقدار میں کرنا چاہیے
3:۔ایسے
لوگ ٹماٹر کا استعمال کچی حالت میں نہ کریں کیونکہ ٹماٹر سے پھر پتھری پیدا ہونے
کا خطرہ ہوتا ہے ۔
شربت
(غذا بھی ،دوا بھی)
مو سم
گرما میں گرمی کی شدید سے محفوظ رہنے کے لئے شربتوں کا استعمال کریں ،ہماری ایک
پوسٹ میں رمضان اور مشروبات میں تمام شربتوں کے بنانے کا طریقہ بتایا گیا ہے ۔جس
میں آپ کو مغز کے شربت ،بادام اور صندل وغیرہ کے شربت شامل ہیں،مکمل تفصیل کے
ساتھ۔اس موسم میں گڑمبا کا استعماک کرنا بھی اچھا ہے۔دہی اور دہی سے تیار ہونے
والی اشیاء تو بہت ہی مفید ہیں مثلاََ کچی لسی ،چاٹی کی لسی،ریتہ وغیرہ۔لوکی کا
استعمال انسان کے پیٹ کو ٹھنڈا رکھتا ہے۔ان سب کے علاوہ ایک اور چیز ہے جس کا
استعمال ہم بہت کم کرتے ہیں وہ تخم بالنگا ہے۔یہ چھوٹے چھوٹے بلیک رنگ کے بیج نما
ہوتے ہیں جن کو پانی میں ڈالنے سے یہ پھول جاتے ہیں۔انہیں فالودے پر یا ٹھنڈا کر
کے دودھ یا پانی میں ملا کر پیا جاتا ہے ان کو کسی بھی سورت میں استعمال کر لیں یہ
ہر صورت میں فائدہ مند ہی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں