کافی
کےمثبت اثرات صحت پر
اسلام
علیکم دوستو" اُمید کرتا ہوں آپ سب ٹھیک ہونگے اور خیریت سے ہونگے ۔آج کی
پوسٹ ہماری کافی کے بارے میں ہیں ۔بہت سے لوگ کافی کو اس کے ذائقے کی وجہ سے نہیں
پیتے ،لیکن 'کافی'کے بہت سے فائدے ہیں جن سے ہم لوگ ناواقف ہیں۔
کافی
پینے والے لوگ سردیوں کے انتظار میں نہیں
رہتے بلکہ موسم جیسا بھی ہو وہ 'کافی' کا استعمال روزانہ کرتے ہیں ۔کافی پی کر وہ
لطف اندوز ہوتےہیں۔سارا دن کی تھکاوٹ کو دور کرنے لے لئے بھی 'کافی'کا استعمال کی
جاتا ہے۔کیونکہ 'کافی 'کا استعمال کرنے کے بعد انسان اپنے اندر توانائی کااحساس
محسوس کرتا ہے۔طلباء میں تو زیادہ تر چاے اور کافی کا استعمال زیادہ ہوتا ہے ۔طلبا
ء بالخصوص امتحانات اور ٹیسٹوں کے دنوں میں وہ خود کو گرم اور تازہ رکھنے اور رات
کو جاگ کر امتحانات اور ٹیسٹوں کی تیاری کے لئے 'کافی 'کا استعمال کرتے ہیں ۔آئیے
آپ کو بتائیں کہ سائنس کیا کہتی ہے اس بارے میں۔۔۔۔۔۔۔
کافی
پر ہوئی تحقیق
اسپین
کے ماہرین نے ایک تحقیق میں بتایا ہے کہ 'کافی'بیماریوں سے دور رکھنے اور ساتھ
لمبی عمر کا بھی باعث بنتی ہے۔یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کی جانب سے ایک ریسرچ
میں تمام یورپی ممالک میں 37 سال 8 مہینے اوسطاََ عمر رکھنے والے تقریباََ 20 ہزار
افراد کا سروے کیا گیا ۔اور یقریباََ 17دن تک ان لوگوں کو روزانہ 'کافی' پلائی گئی
(4کپ روزانہ)۔ان میں 'کافی 'کی وجہ سے ناگہانی موت کے امکانات 64 فیصد کم دیکھے
گے۔جو لوگ 'کافی 'نہیں پیتے تھے۔ماہرین نے جب 'کافی'کی روزانہ مقدار اور عموی صحت
میں تعلق کا تجز یہ کیا تو معلوم ہوا کہ روزانہ 2 کپ 'کافی 'کے اضافی استعمال سے
ناگہانی موت کے امکانات 22 فیصد کم ہورہےتھے۔45 سال یا اس سے زائد عمر والے
افرادکے لئے 2 کپ اضافی 'کافی' کا استعمال کرنے سے یہی فائدہ 30 فیصد تک سامنے
آیا۔
دل کے
مرض میں کمی
کافی
کا استعمال دل کے امراض کے لئے بھی بہت مفید ہے ۔کافی دل کی شریانوں کو صاف اور
چکنائی کے جمنے کو روکتی ہے ۔ایک تحقیق میں شامل وہ لوگ جو دن میں 3سے 5کپ کافی
پیتے تھے ۔جو کہ دل کے امراض میں مبتلا تھے ۔اُن میں 'کافی 'کے استعمال کی وجہ سے
امراض دل میں کافی حد تک کمی دیکھی
گئی۔برازیل میں ہونے والی ایک تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ جو لوگ دن مین 3 کپ 'کافی'
کا استعمال کرتے ہیں ۔اُن کے دل کی شریانوں میں کیلشم سالٹ کے جمع ہونے کا خدشہ کم
ہوتا ہے۔کافی دل میں خون کی گردش کو بھی بہتر کرتی ہے ۔
ڈپریشن
میں کمی
آج کل
بہت سے لوگ ڈپریشن کی وجہ سے اپنی زندگی تنگ نظر آتے ہیں۔ڈپریشن کی بیماری انسان
کو نہ کچھ کرنے دیتی ہے نہ کچھ کھانے دیتی ہے۔آرکائیو آف جنرل میڈیسن نے اس سلسلے
میں 86 ہزار خواتین نرسوں کی 10 سال تک 'کافی' پلا کر تحقیق کی تو اُن عورتوں میں
خودکشی کے بارے میں سوچنے کے تناسب میں کمی پائی گئی۔ہارورڈ سکول آف پبلک ہیلتھ کی
ایک تحقیق کے مطابق جو لگ چار کپ یا اس سے زیادہ کافی پیتے ہیں ان کے اندر ڈپریشن
میں مبتلا ہونے کا خرشہ 20 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
نیند کا
اثر دور کرے
یہ
انسانی فطر ت میں ہے کہ جب بھی کوئی پریشانی انسان کو تنگ کرتی ہے تو سب سے پہلے
انسان کی
نیند
ہی متاثر ہوتی ہے۔سائنس کے مطابق ایک انسان اگر 5دن اور رات نہ سوئے تو دوسرے
لوگوں کو کاٹنے یا خود کو کاٹنے لگ جائے گا اور اُس کی آواز بھی بند ہو جائے گی
۔اس لئے ہم نیند اچھی طرح نہیں لیتے تو ہماری طبیعت بھاری اور بوجھل محسوس ہوتی
ہے۔اگر نیند نہ آنے کی وجہ سے آپ سستی کو دور کرنا چاہتے ہیں تو اس کا سب سے اچھا
ہل یہ ہے آپ 'کافی' پیجئے اور ہشاش بشاش ہو جائیں گے۔
اعصابی
خلیات کی نشوونما
کافی
خلیات کی نشوونما کے لئے بہت مفید ہے ۔خاص طور پر ذہین کے خلیات کی نشوونما کے
لئےمدد گار ثابت ہوتی ہے۔کیونکہ یہ خلیات کو ایسی توانائی فراہم کرتی ہے جس سے آپ کا ذہین صحت مند اور توانا
رہتا ہے۔کافی سےیاداشت بہتر ہونے اور ردعمل میں تیزی آنے جیسے فوائد شامل ہیں ۔اگر
کبھی اتفاق ہو تو ٹیسٹ یا امتحان دینے جا رہے ہو تو اس سے پہلے ایک کپ'کافی' پی کر
جائیں ۔یقین کریں آپ کا دماغ بہتر طریقے سے کام کرے گا۔
الزائمر
اور پارکنسنز سے حفاظت
کافی
بہت سے بیماریوں کے لئے تو مفید ہے ہی لیکن 'کافی' الزائمر اور پارکنسنز سے بھی
انسان کی حفاظت کرتی ہے۔جو لوگ کافی کا کم استعمال کرتے ہیں ان کے اندر کافی پینے
والوں کے مقابلے میں الزائمر اور پارکنسنز کا خطرہ زیادہ پایا جاتا ہے۔یہاں تک کہ
سویڈن کی تحقیق کے مطابق اگر الزائمر اور پارکنسنز بیماری موروثی بھی ہو تو
'کافی'پینے سے خاصا افاقہ ہوسکتا ہے۔
ذیابطیس
کے خطر ے میں کمی
ذیابطیس
کی بیماری کو کون نہیں ہر کوئی اس بیماری اور اس کے نام کو اچھی طرح جانتا ہے ۔اس
بیماری میں مبتلا مریض تو موت اورزندگی سے لڑ رہا ہوتا ہے کیونکہ یہ بیماری انسان
کو اندر ہی اندر سے ختم کر دیتی ہے۔آرکائیو آف انڑنل میڈیسن کی تحقیق کے مطابق وہ
لوگ جو دن میں 6 یا اس سے زیادہ کپ کافی پیتے ہیں ان میں ذیابطیس ہونے کا خطرہ 22
فیصد کام ہو جاتا ہے۔ہارورڈ یونیورسٹی کے
پروفیسر کے حالیہ جائزے کے مطابق جو لوگ دن میں ایک کپ 'کافی' کا استعمال کرتے ہیں
۔اُن میں ذیابطیس ٹائپ ٹو کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات 9 فیصد تک کم ہو جاتے
ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں