سونف ایک بہترین اور سستی جڑی بوٹی ہے یہ ہمارے گھروں اور بڑے بڑے ہوٹلوں کے باورچی خانوں کی زینت مانی جاتی
ہے۔اور یہ بہت سی بیماریوں کے علاج کے لئے بھی مدف گار ثابت ہوتی ہے۔یہ ہمارے کھانوں کو خوشبودار اور مزیداربنا دیتی ہے۔اور یہ ہماری سانسوں کو بھی خوشبودار بنا دیتی ہے۔یہ پیٹ کی بہت سی بیماریوں کے لئے فائدے مند ہے
سونف کے چند فائدے منددرجہ ذیل ہیں
کھانا جلدی ہضم کرنے میں مدد کرتی ہے
پیٹ کو کیڑوں سے صاف کرتی ہے
بنیائی کو بہتر کرتی ہے
موٹاپے کو کم کرتی ہے
زُکام کو روکنے میں مد د کرتی ہے
کان کے درد کوختم کرتی ہے
قبض کو دور کرتی ہے
ایسی مائیں جن کا دودھ کم ہو دودھ بڑھنے میں مدد کرتی ہے
جوڑوں کے درد اور سوجن کو دور کرتی ہے
بہرہ پن اور کانوں کے زخموں کو دور کرتی ہے
دماغ کی کمزوری کو دور کرتی ہے
گردے کی پتھری کو ختم کرتی ہے
جگر کی کمزوری کو دور کرتی ہے
مثانے کاورم کو ٹھیک کرتی ہے
دانت کے درد کو ختم کرتی ہے
عورتوں کے حیض میں مدد کرتی ہے
سینے کی جلن کو دور کرتی ہے
سونف کا استعمال یہ لوگ نا کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حاملہ عورتیں سونف کے استعمال کو طرق کر دے
تقریبا 6 سال سے کم عمر کے بچوں کو روغن سونف استعمال نہ کروائے
جن لوگوں کو مرگی کے دورے پڑتے ہو وہ بھی استعمال نہ کریں
سونف کا یا اس کی پتیوں کا استعمال زیادہ نہ کریں ورنہ نشہ ہو سکتا ہے
طریقہ استعمال چند وجوہات کے لئے
زکام کی صورت کچھ سونف اور 1یا2 لونگ لے کر پانی میں اُبال لے جن پانی آدھا رہ جائے تو وہ پانی پی لیں
کان کے درد کی صورت میں روغن سونف نیم گرم کرکے ڈالیں اور اُوپر سے کاٹن کے ٹکرے کی مدد سے بند کر دئیں
ایک گلاس پانی میں سونف میں ڈال کرپکائیں جب پانی آدھا گلاس رہ جائے تو اُس کو جوشاندہ کی صورت میں پی لیں جس سے پیٹ کے مروڑ اور ریاح اور قبض ختم ہوجائے گی
ایسی مائیں جن کے دودھ کا مسلہ ہے وہ گرم پانی میں سونف ملا کر پیئے تو اُن کے کم دودھ کا مسلہ دور ہو جائے گا
سونف کا عراق بنا لیں اِس کی مالیش کرئے یا کھا لیں اس سے آپ کے جوڑوں کا درد اور سوجن ختم ہوجائے گی
وہ عورتیں جو اپنے موٹاپے سے پریشان ہیں وہ روغن سونف لے کر متاثرہ جگہ پر لگائیں اور مالیش کرئں ایسا کرنے سے اِن کے پیٹ کی چربی کچھ ہی دنوں میں کم ہو جائے گی
اگرحیض والی عورتیں باقاعدگی سے سونف کا استعمال کریں تو اُن کے لئے بہت فائدے مند چیز ہے
صبح و شام ایک چممچ سونف کا دودھ کے ساتھ لیا جائے تو نظر کی کمزوری دور ہو جاتی ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں