اہم خبریں

Post Top Ad

اتوار، 24 فروری، 2019

تندرُست زندگی گُزارنے کے چند اہم اصول

تندرُست زندگی گُزارنے کے چند اہم اصول
تندرُست زندگی گُزارنے کے چند اہم اصول
اسلام علیکم دوستو! اُمید کرتا ہوں آپ سب ٹھیک ہونگے آج کی ہماری پوسٹ تندرست اور صحت مند زندگی کے بارے میں ہے کہ ہم کچھ غلطیاں کرتے ہیں جس کی وجہ سےہم  زندگی میں  پرُسکون نہیں رہ پاتے آیئے آپ کو بتاتے ہیں وہ کیا غلطیاں ہیں اور ان کا حل

ہر انسان تندرُست زندگی گُزارنا چاہتا ہے،تند رُست اور صحت مند زندگی بسر کرنے کے لئے ماہرین نے کئی اصولوں کو وضع کیا ہے۔اگر ان اصولوں کی پابندی اور تھوڑا سا خیال کر لیا جائے تو انسان لمبیعمر تک تندرُست اور صحت مند زندگی بسر کر سکتا ہے۔آپ کو چند ایسے ہی اصولوں کے بارے میں معلومات بتائی جائے گی جن کا اپنا کر آپ اپنی زندگی میں راحت محسوس کر سکتے ہیں ۔
1:۔ ہر روز سورج کے نکلنے سے پہلے جاگ کر اپنے رب کو یاد کریں کیونکہ اس طرح دل کو سکون ملتاہےاور صبح جلدی اُٹھنے سے انسانی جسم میں چُستی اور پُھرتی برقرار رہتی ہے۔اُٹھنے کے بعد موسم کودیکھ کر یعنی جیسا موسم ہو اس کے مطابق پانی پینا چاہیئے۔ہو سکے تو تھوڑی دیر تک زتاہ ہوا میں چہلپہل کرنی چاہیئے۔اس سے جسم کو زتاہ ہوا ملتی ہے اور رفع کا زور بڑھ جاتا ہے اور پیٹ اچھی طرحصاف ہو جاتا ہے۔
2:۔ صبح اور شام کو دونوں وقت اپنے پیٹ کو صاف کرنا چاہیے تاکہ جو پیٹ میں زہریلے مادے ہیںوہ باہر نکل جائے اور بڑی بڑی بیماریوں سے بچا کا سکے۔
3:۔جب صبح کے وقت رفع سے فارغ ہو نے کے بعد مُنہ ،آنکھیں ،ناک،زبان اور دانتوں کو اچھیطرح صاف کرنا چاہییں۔اچھے ٹوتھ برش،منجن اور مسواک سے ساتھ مسُورڑھوں کی آہستہ آہستہمالش اور دانتوں کو اچھی طرح صاف کریں۔ایسا کرنے سے مسوڑھے مضبوط اور دانت صحت مند اورچمکیلے رہتے ہیں۔زبان کو بھی آہستہ سے صاف کریں تاکہ اس پر جمی ہوئی گندگی دُور ہو جائےاسطرح زبان پر موجود ذائقہ اور لارغدود اچھے سے کام کرتے ہیں ۔آنکھوں پر برداشت کرنے کےقابل ٹھنڈے پانی کے چھینٹے مارنے سے ان کی صفائی اور ٹھنڈ ک کا احساس ہوتا ہے۔اس طرحنظر کی سماعت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ناک کی صفائی بھی اچھی طرح کرنی چاہیےتاکہ اس میں بھیموجود جمی گندگی دُور ہو جائےاور صاف ستھری ہوا با آسانی پھیپھڑوں تک پہنچ سکے۔
4:۔ جب بھی غسل کرنا ہو تو پہلے سرسوں کے تیل سے سر کی اچھی طرح مالش کریں ۔مالش سے جسمایک الگ سی حرکت پیدا ہوتی ہے اور جسم میں طاقت آتی ہے ۔جسم اور پٹھے مضبوط ہوتے ہیں ۔تمامجسمانی اعضا اچھی طرح کام کرتے ہیں ۔جِلد کی بہت سی چھوٹی موٹی بیماریاں خود ہی ٹھیک ہو جاتی ہیں۔
5:۔ اگر آپ تیل کی مالش جسم پر نہیں کرنا چاہتے تو جسم پر اُبٹن لگائے۔اس سے آپ کی جِلد تندرستاور چکمدار ہوجاتی ہے اور جِلد کا رنگ نکھر جاتا ہے۔اس  طرح کرنے سے جسم سے بد بوُ آنا ،زیادہ پسینےکا آنا،چربی کا بڑھ جاناوغیرہ کی شکایات دُور ہو جاتی ہیں۔موٹاپے کو روکنے کے لئے تیل کی مالش اوراُبٹن بہت کی فائدے مند ہے ۔
6:۔ہر روز صبح جسم کی صلاحیت کے مطابق ورزش کریں ،اس سے جسم کے اعضا مضبوط ہو جاتے ہیں ۔ خون کی گردش ٹھیک رہتی ہے۔سُتی اور کاہلی دور ہو جاتی ہے۔کھانا بھی اچھی طرح ہضم ہو جاتا ہے۔ ورزش کے ساتھ اگر یوگا ؑمل بھی کر لیا جائے تو جسم کے ساتھ ساتھ من بھی آپ کا تندرست اورخوش گوار ہتا ہے۔
7:۔ورزش کرنے کے تقریباََ آدھا گھنٹے  بعد موسم کو نظر میں رکھتے ہوئے گرمیوں میں سر د لیکن پانی زیادہ سرد بھی نہیں ہونا چاہیےاور اگر موسم ٹھنڈا ہو تو نیم گرم پانی سے غسل کریں ۔اس طرح ورزش کی وجہ سے آنے والے پسینے سے جو بدبو پیدا ہوتی ہے وہ دُور ہو جاتی ہے۔جسم کی تھکاوٹ بھی دُور ہوجاتی ہےاور تازگی کااحساس ہوتا ہے۔
8:۔غسل کے وقت زیادہ ٹھنڈا یا گرم پانی نہیں استعمال کرنا چاہیے۔غسل کرتے وقت اس بات کاخیال رکھے کہ زیادہ ٹھنڈا یا گرم پانی دماغ پر نہیں ڈالنا چاہیےکیونکہ دماغ جسم کا سب سے زیادہ احساسحصہ ہوتا ہے اور دماغ ہی سارے جسم کا ورجہ حررات کو کنٹرول رکھتا ہے۔دماغ پر پانی ڈالنے سے پہلےاس سے دُور جسم کے کسی اور حصے پر پانی ڈالا جائے تاکہ دماغ کو پانی کے درجہ حرارت کا پتہ چل جائے ۔اور دماغ سارے جسم کے درجہ حرارت کو ٹھنڈا یا گرم پانی برداشت کرنے کے قابل بننے کا پیغام دیتاہے۔اکثر آپنے دیکھا ہو گا گرمی کی وجہ سے اگر زیادہ ٹھنڈا پانی دماغ پر ڈال لیا جائے تو نزلا یعنی زکامہو جاتا ہے اور اگر گرم پانی سردی کی وجہ سے پہلے دماغ پر ڈال لیا جائے تو انسان کو بے چینی  ہونے کاامکان بڑھ جاتا ہے۔اگر نہانے کے بعد بھی بے چین رہنا ہے تو نہانے کا کیا فائدہ ،اس وجہ سےآنکھوں پر بھی بُر اثر ہوتا ہے۔زیادہ گرم پانی سے بال سفید ،سر میں خشکی اور سیکری کے بڑھ جانے کا امکان بہت زیادہ ہو جاتا ہے ۔
9:۔ کھانا جب بھی کھائیں کھانا با لکل سادہ کھائیں ،زُود ہضم اور بھوک رکھا کر کھائیں۔جب آپ کوبھوک لگے تو ہی کھانا کھائیں ،سب سے ضروری بات کھانا جب بھی کھائیں تووقت پر ہی کھانا چاہیے۔
10:۔ کھانا سے پہلے پانی پیئے تاکہ کھانا کھانے کے بعد آپ کو پیشاب کی حاجت ہو ،کھانا کھانے کے بعدپیشاب کرنے سے پیٹ ہلکا ہو جاتا ہے اور پیشاب کے متعلقہ بیماریاں بھی نہیں لگتیں۔
11:۔دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد ایک کام ضرور کریں  کھانا کھا کر بائیں طرح کروٹ لے کر ایکگھنٹے تک آرام کریں اور رات کو کھانا کھانے کے بعد فورا سونا خطرناک ہے رات کے کھانے کے بعد تھوڑی دیر چہل پہل کریں کیونکہ کھانا کھانے کے بعد دوڑنا بہت نقصان دہ ہے۔
12:۔اگر ہو سکے تو ہفتے میں ایک دن فاقہ کریں کیونکہ فاقہ کرنے سے نظام انہضام کو آرام ملتا ہے۔اس جسم میں موجود پہلے سے ہی جمی اور فالتو توانائی استعمال میں آجاتی ہےاور جسم بہت سی بیماریوںسے بچا جاتا ہے۔بیمار ،کمزوراور سخت مشقت کرنے والوں کو فاقہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ان کو تو توانائیکی ضرورت ہوتی ہےنہیں تو ان کو اور کمزوری آجائے گی ۔
14:۔ایک دوسرے کے ساتھ ایک ہی جیسی خوبیوں والی چیزوں کو نہیں کھانا چاہیے۔کیونکہ اس طرحکھانا زہر یلا ہو جاتا ہے،جیسے دُودھ کے ساتھ مچھلی،گڑ،کھٹائی،مولی اور مونگ پھلی وغیرہ کا استعمالہرگز نہیں کرنا چاہیے۔
15:۔دہی کو گرم کرکے کھانا نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
16:۔شہد اور گھی یکساں مقدار میں کھانے میں استعمال کرنا زہر کی طرح اثر دکھاتے ہیں ۔
17:۔دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد نمک ڈال کر چھاچھ پینا چاہیے اور رات کو کھانے کے بعد نیم گرم دودھ کا ایک گلاس پینے سے کھانا جلدی ہضم ہو جاتا ہےاور قوت میں اضافہ ہوتا ہے۔
18:۔پھل جلدی ہضم ہو جاتے ہیں جب کہ دال ،روٹی اور چاول وغیرہ دیر سے ہضم ہوتے ہیں۔اسلئے کھانے کے ساتھ پھلوں کو نہیں کھانا چاہیےیا پھلوں کے ساتھ کھانا نہیں کھانا چاہیے جب بھی کھاناکھائیں تو پھلوں اور کھانے میں 2 گھنٹوں کا واقف ڈال لنا چاہیے۔
19:۔کھانا کھانے سے کچھ دیر پہلے زیادہ پانی پینا چاہیے تاکہ منہ میں جو لار ہے وہ پانی کہ ساتھ پیٹ میں چلی جائے۔کیونکہ لار میں موجود اینزئم کھانے کو ہضم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔کھانے کہ بعد زیادہ پانی نہیں پینا چاہیے۔
20:۔کھانا موسم کے لحاظ سے ہی کھانا چاہیے۔گرمیوں کے موسم میں ٹھنڈک دار چیزیں استعمال کریںاور سردی میں حرارت عطا کرنے والی چیزوں کا استعمال کرنا چاہیے۔جب بھی کھانا کھائیں بھرپور مقدار میں کھائیں اور خوب چبا کر کھانا چاہیے۔
21:۔اس بات کا خیال رکھے ہمیشہ سردیوں کے دنوں میں گرم کمرے سے نکل کر فورا سردی میں نہیں جانا چاہیے۔گرمیوں میں تیز دھوپ میں سے آکر ٹھنڈا پانی یا ٹھنڈے پانی سے نہانا صحت کے لئے بہت نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔اگر زیادہ ہی ضرورت ہو تو پہلے کچھ دیر تک جسم کے پہلے درجہ حرارت کومتوازن ہونے دیں ۔
22:۔ پر سکون زندگی کے لئے ہمیشہ خوش رہنا چاہیےاور ایک دوسرے سے اچھے اخلاق سے ملنا چاہیے۔کیونکہ غصہ ،لالچ ،حسد اور غرور وغیرہ ذہنی جذبات کی حالت میں خون میں زہریلے عناصر بڑھجاتے ہیں جو آپ کی شخصیت اور صحت پر بُرا اثر ڈالتے ہیں ۔
23:۔ آنکھوں کی حفاطت کے لئے بہت ہلکی یا تیز روشنی میں پڑھنا لکھنا  آنکھوں پر بُرا اثر پرتا ہے، اکثر لوگون کو سفر کے دوران پڑھنے کا بہت شوق ہوتا ہے مثلا ٹرین یا بس میں اس وقت آپ اپنی نظر پر زور ڈالتے ہیں جس کی وجہ سے آپ کی نظر پر بُر ا اثر پڑتا ہے۔اس ہی طرح بہت تیز یا بہت ہلکی آواز سننے سے کانوں کی سماعت پر بُرا اثر پڑتا ہے۔اس لئے کان جس قوت کو برداشت کر سکےوہاں ہی کام کرنا چاہیے۔
24:۔سگریٹ ،تمباکو،پان مصالحہ،شراب،بھنگ،افیون،چرس یا کوئی اور نشلی چیزوں سے دور ہیرہنا چاہیے ان کے استعمال سے ہمیشہ بچنا ہی چاہیئے۔کیونکہ کہ آپ کی ذہنی اور جسمانی قوت کو ختمکر دیتی ہیں ۔اور انسان اپنے ہی ذہین اور جسم پر کنٹرول نہیں کر پاتا اور غلط حرکتیں کرتا ہے جس پربعد میں انسان کو شرمندگی محسوس ہوتی ہے۔
25:۔اپنی صحت کو بہتر رکھنے کے لئے ضبط و نفس کی پابندی کریں اور ہر ایک کام میں اُصولوں کیپابندی کریں اس سے عمر،قوت،دماغ،رعب وحلال،نیک نامی اور شان و شوکت سب میں اضافہہو جاتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

home